راولپنڈی، نوجوانوں نے جدید سفری سہولتوں سے اۤراستہ میٹرو بس کو خواتین کے لئے اذیت بنا دیا ، خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور ہلٹر بازی میں اضافہ ہونے لگا بعض خفیہ ہاتھ اس جدید سفری سہولتوں سے اۤراستہ میٹرو بس کو ناکام بنانے کے لئے اوباش نوجوانوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بارانی یونیورسٹی، سکتھ روڈ، رحمن اۤباد، کمیٹی چوک اور مریڑ حسن بس اسٹیشن پر ان اوباش نوجوانوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں مریڑ حسن بس اسٹیشن پر خواتین کی چیخ و پکار سن کر ٹریفک واڈرنز بس اسٹیشن پر پہنچ گئے اور ان بگڑے نوابزادوں اور اوباش نوجوانوں کے چنگل سے نجات دلائی میٹرو بس انتظامیہ ان نوجوانوں کی سرگرمیوں کو روکنے میں ناکام نظر اۤ ریہ ہے ۔
میٹرو بس کے اندر خواتین اور مرد کے بلاک علیحدہ ہونے چاہیے اور دونوں کے درمیان معقول فاصلہ ہو تاکہ عوام نظر بد سے بچ سکیں اورضرورت اس امر کی ہے ک بسوں کے اندر سیکورٹی اسٹاف تعینات کیا جائے جو خواتین کا سفر با عزت بنانے میں معاون ثابت ہو ۔اگر لیڈیز بلاک میں نوجوانوں کے داخلے کو کنٹرول نہ کیا گیا تو پھر خواتین میٹروبس پر سفر کرنا چھوڑ دیں گی۔انتظامیہ کے بعد معاشرے کی بھی ذمہ داردی ہے کہ وہ ایسے لوگوں کے خلاف متحد ہوں اور بر وقت بُرائی کو روکنے کے لئے اۤواز بلند کریں۔