سمارٹ فون، لیپ ٹاپ اور دیگر آن لائن آلات آج کے دوران
میں بہت ہی سہولت سمجھی جاتی ہیں اور ہر دوسرے شخص کے پاس یہ تمام آلات
موجود ہوتے ہیں لیکن جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ ہر شے کے فوائد اور نقصانات
ہوتے ہیں۔ اگر ان آلات کا استعمال رابطے میں رہنے کے لئے کیاجائ
برطانوی یونیورسٹی نے حال ہی میں اس پر تحقیق کی ہے اور اس کے نتائج نے مغربی معاشرے کو جھنجھوڑ کررکھ دیا ہے۔ تحقیق کے مطابق نوجوان لڑکے اور لڑکیاں غیر اخلاقی میسج اور تصاویر شیئر کرتے ہیں تو ان کی دماغی صحت پر انتہائی خطرناک اثرات ہوتے ہیں۔ وہ اپنے خاندانوں اور دوستوں سے دور ہوتے جاتے ہیں اور ان کی شخصیت میں منفی خیالات حد سے زیادہ ہوجاتے ہیں جبکہ معاشرے میں ایک ایسا اخلاقی بگاڑ آتا ہے جو کہ مستقبل قریب میں تمام انسانوں کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوں گے۔ مزید برآں جو نوجوان لڑکے اور لڑکیاں یہ تصاویر ایک دوسرے سے شیئر کرتے ہیں تو اکثر یہ احتمال ہوتا ہے کہ یہ تصاویر اکثر سماج دشمن گروہ مذموم مقصد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گندے میسج کی وجہ سے نوجوان خود لذتی کا شکار ہوتے جاتے ہیں اور نتیجے کے طور پر ان کی جنسی زندگی تباہ ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ جبکہ ذہنی طور پر یہ لوگ معاشرے میں ناصرف تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں بلکہ وہ ایک مثبت کردار ادا کرنے میں بھی ناکام ہوجاتے ہیں۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ نسل کو اس طرح کی مکروہ حرکات سے نہ روکا گیا تو آنے والے دور میں معاشرہ مکمل تباہی کا شکار ہوسکتا ہے۔
ے تو یہ ایک اچھی بات ہے لیکن اگر ان آلات کو شیطانی خواہشات کی تکمیل اور جنسی لذت کے حصول میں ضائع کیا جائے تو ناصرف مالی طور پر نقصانات ہوتے ہیں بلکہ اس کے صحت پر انتہائی خطرناک اثرات بھی ہوتے ہیں۔