This Group aims to promote solidarity amongst the Pakistani's on the issue of Easy Access to Pornography in Pakistan, as the name itself suggests.

Let there arise out of you a band of people inviting to all that is good, enjoining what is right, and forbidding what is wrong: They are the ones to attain felicity.
Showing posts with label Boys. Show all posts
Showing posts with label Boys. Show all posts

Tuesday, 14 October 2014

گندے میسج کس طرح صحت کو تباہ کرتے ہیں

 سمارٹ فون، لیپ ٹاپ اور دیگر آن لائن آلات آج کے دوران میں بہت ہی سہولت سمجھی جاتی ہیں اور ہر دوسرے شخص کے پاس یہ تمام آلات موجود ہوتے ہیں لیکن جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ ہر شے کے فوائد اور نقصانات ہوتے ہیں۔ اگر ان آلات کا استعمال رابطے میں رہنے کے لئے کیاجائ

برطانوی یونیورسٹی نے حال ہی میں اس پر تحقیق کی ہے اور اس کے نتائج نے مغربی معاشرے کو جھنجھوڑ کررکھ دیا ہے۔ تحقیق کے مطابق نوجوان لڑکے اور لڑکیاں غیر اخلاقی میسج اور تصاویر شیئر کرتے ہیں تو ان کی دماغی صحت پر انتہائی خطرناک اثرات ہوتے ہیں۔ وہ اپنے خاندانوں اور دوستوں سے دور ہوتے جاتے ہیں اور ان کی شخصیت میں منفی خیالات حد سے زیادہ ہوجاتے ہیں جبکہ معاشرے میں ایک ایسا اخلاقی بگاڑ آتا ہے جو کہ مستقبل قریب میں تمام انسانوں کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوں گے۔ مزید برآں جو نوجوان لڑکے اور لڑکیاں یہ تصاویر ایک دوسرے سے شیئر کرتے ہیں تو اکثر یہ احتمال ہوتا ہے کہ یہ تصاویر اکثر سماج دشمن گروہ مذموم مقصد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گندے میسج کی وجہ سے نوجوان خود لذتی کا شکار ہوتے جاتے ہیں اور نتیجے کے طور پر ان کی جنسی زندگی تباہ ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ جبکہ ذہنی طور پر یہ لوگ معاشرے میں ناصرف تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں بلکہ وہ ایک مثبت کردار ادا کرنے میں بھی ناکام ہوجاتے ہیں۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ نسل کو اس طرح کی مکروہ حرکات سے نہ روکا گیا تو آنے والے دور میں معاشرہ مکمل تباہی کا شکار ہوسکتا ہے۔

ے تو یہ ایک اچھی بات ہے لیکن اگر ان آلات کو شیطانی خواہشات کی تکمیل اور جنسی لذت کے حصول میں ضائع کیا جائے تو ناصرف مالی طور پر نقصانات ہوتے ہیں بلکہ اس کے صحت پر انتہائی خطرناک اثرات بھی ہوتے ہیں۔

Thursday, 11 September 2014

خود لذتی کی مکروہ عادت سے چھٹکارا پانے کےلئے مفید مشورے

خود لذتی کی عادت نو عمر لڑ کوں میں عام پائی جاتی ہے۔اگرچہ اس کے منفی اثرات کے بارے میں ماہرین میں اختلاف پایا جاتاہے ۔لیکن ایک بات وضح ہے اس عادت کا حد سے زیادہ رسیا ہو جانے والے نوجوانوں کو جسمانی اور ذہنی مسائل کاسامنا کرنا پڑتاہے ۔اگر آپ بھی یہ سمجھتے ہیں کہ یہ عادت آپ کی روز مرہ زندگی میں مسائل پیدا کر رہی ہے تو اس پر قابو پانے کے لیے کچھ مفید مشورے پیش خدمت ہیں ۔
سب سے پہلے تو ندامت اور احساس جرم کو ختم کریں کیو نکہ ہر ایک کی شخصیت میں منفی اور مثبت باتیں پائی جاتی ہیں اور اگر آپ کسی عادت میں نقصان دہ حد تک مبتلا ہو چکے ہیں تو یہ کوئی جرم نہیں ۔ اس کی اصلاح کے لیے کمر بستہ ہو جائیں۔ایسے حالا ت کا تدراک کریں جو آپ کو خود لذتی پر مائل کرتے ہیں مثلاً رات کو دیر تک جاگنا ،فحش فلمیں دیکھنا ،تنہائی میں رہنا اور جنسی خیالات میں کھوئے رہنا وغیرہ ۔فراغت اور تنہائی میں آپ کو خود لذتی پر مائل کرتی ہے لہذا زیادہ سے زیادہ وقت گھروالوں اور اچھے دوستوں کے ساتھ گزاریں  صحت مند سرگرمیوں کا آغاز کریں جیسا کہ کھیل کود ، فلاحی بہبود کے کام اور لکھے پڑھنے جیسے شوق اپنائیں ۔ اپنی خوراک میں پھلوں اور سبزیوں کا اضافہ کریں تاکہ آپکے جسم و ذہن کو توانائی ملے اور آپ اپنے کمر ے کو چھوڑ کر بیرون خانہ سرگرمیوں میں متمرک ہو جائیں،  صبر سے کام لیں ۔اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ اس عادت سے چھٹکارہ پانے میں کامیاب نہیں ہو رہے تو ہمت نہ ہاریں اور پیہم کوشش جاری رکھیں کیو نکہ یہ عادت تبدیل ہو نے میں وقت لگ سکتا ہے ۔ کسی قابل بھروسہ بڑے یا بزرگ سے مدد لیں اور رہنمائی کے لیے مشورہ کریں ۔اخلاقی اصلاح کرنے والے بزر گ مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں  اپنے ذہن میں بات بٹھا لیں کہ یہ کوشش آپ کو جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط کر ے گی اور اس کے مفید نتائج بر آمد ہونگے ، یہ بات آپکو یکسوئی کے ساتھ محنت جاری رکھنے میں مدد دے گی۔

 
Design by Free WordPress Themes | Bloggerized by Lasantha - Premium Blogger Themes | Best Buy Coupons